ڈی جی خان میں غازی گھاٹ پر بین الصوبائی منشیات گینگ کے گرفتاری بھاری مقدار میں چرس بر آمد۔۔میختر ٹرانسپورٹ جو کہ مشہور ہے کہ عرصہ قدیم سے بلوچستان سے منشیات پنجاب کو سمنگل کرتے ہیں۔اور انکے ہاتھ اوپر تک ہیں۔اور انکے بسوں کو نہ بلوچستان میں چیک کیا جاتا ہے
اور نہ ہی سخی سرور چیک پوسٹ پر روکا جاتا ہے اور اکثریت یہ بسیں سواریوں سے خالی ہوتی ہیں کیونکہ انکا اصل کام منشیات کی سمنگلنگ ہے جس میں چرس اور پاوڈر نئی نوجوان نسل کے رگوں میں بھری جارہی ہے پنجاب کے۔یہ منشیات افغانستان اور پھر براستہ بلوچستان سے پنجاب کو عرصہ دراز سے سمنگل کی جارہی ہے اور کی جاتی رہیگی۔اس حوالے سے لازمی ہے کہ منشیات کی یہ بھاری ترسیل روکنے کے لیے بین الصوبائی شاہراہ ڈی جی خان کوئٹہ روڈ پر رینجر چیک پوسٹیں ہمیشہ کے لیے قائم کردی جائیں تاکہ آنے والی نسل اس لانت سے بچ سکے۔۔کیونکہ یہ منشیات فروش گینگ پولیس کو گھر کی لونڈی سمجھتی ہے اور مبینہ طور پر اوپر تک حصہ دیکر باآسانی سارے کام کررہی ہیں۔۔جب تک رینجر یا قانون نافذ کرنے والے دیگر موثر سیکورٹی کے اہکاروں کی چیک پوسٹیں مکمل اختیارات کے ساتھ دونوں صوبوں کے بارڈر کے دونوں اطراف تعینات نہیں کی جاتی ہیں۔ اس وقت تک سمنگلنگ کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔منشیات زہر قاتل ہے جس سے کئی نوجوان موت کے منہ میں جارہے ہیں اور اسیے لوگوں کی سرکوبی لازمی ہے جو ایک نسل کی تباہی کے ذمے دار ہیں ۔۔۔۔